HUSAIN SAHIL / DIVKER
BE GOOD ! DO GOOD !!
Friday, January 20, 2023
Saturday, January 14, 2023
کوکنی نسبت اینڈ میریج بیورو
النکاح من سنتی
( محمد حسین ساحل ممبٸی) کوکنی نسبت اینڈ میریج بیورو اور عرفان برڈی توصیفی کمیٹی کی مشترکہ کاوش سے 8 شاندار نکاح کا اہتمام
کوکنی نسبت اینڈ میریج بیورو نے سرپرست بن کر دلہنوں کو کیا رخصت
بھیونڈی : کوکنی نسبت اینڈ میریج بیورو اور عرفان برڈی توصیفی کمیٹی کے اشتراک سے بوبیرے ہال ، بھیونڈی میں اجتماعی شادی کا شاندار انعقاد کیا گیا۔ نکاح سے قبل عرفان برڈی نے اجتماعی شادی کی غرض و غاٸیت پر روشنی ڈالتے ہوٸے کہا کہ نکاح کروا کر سماج کی حرام کاموں سے روک تھام کرنا ہے اور انھیں حلال کاموں پر آمادہ کرنا۔
سابق کارپوریٹر بابا بہاؤالدین نے اپنی تقریر میں کہا اجتماعی شادی کے انعقاد میں متفرق ممبران نے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر یہ نکاح کا اسٹیج سجایا ہے۔اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ ان ممبران کو اس کا بہترین اجر عطا کرے۔
ڈاکٹر یحیحٰی قاضی نے اپنی پُرجوش اور پُر مغز تقریر میں کہا کہ دلہے اور اس کے گھر والوں نے دلہن سے حسن سلوک سے پیش آنا چاہیے کہ دلہن اپنے اہل و اعیال کو چھوڑ کر دُلہے کے گھر آتی ہے۔
قاضی صاحب نے کہا کہ اللہ تعالی نے سب سے پہلا نکاح آدم علیہ السلام اور بنت حوّا کا جنت الفردوس میں کیا تھا۔ قاضی صاحب نے دلہا دلہن کو بھرپور دعاٶں سے نوازا اور اجتماعی شادی کے تمام منتظمین کو بھی دعاٶں سے نوازا۔
دلہا اور دلہن کے نام درج ذیل ہیں :
۔ عرشین اعجاز سالوے ہمراہ ارمان سلیم شیخ،
۔ مسکان اصغر خان ہمراہ محمد مستقیم محمد نظیر انصاری
۔ مہ جبین جاوید شیخ ہمراہ نواز حمید قریشی
۔ سکینہ صمد صدیقی ہمراہ نظام الدین اکرام الدین خان
۔ سعیدہ عبدالعزیز شیخ ہمراہ سلیم حکیم شیخ
۔ مصباح شفیق شیخ ہمراہ ریٸس علی نظام الدین انصاری
۔ اقرا آصف شیخ ہمراہ زویف عبدالطیف شیخ
۔ شاھین احمداللہ شاہ ہمراہ فیصل شکیل انصاری
کمیٹی نے دلہنوں کے ساتھ جہیز کا تمام ضروری سامان بھی دیا جیسے پلنگ، الماری، کیچن کا سامان ، دلہن کے شادی کا جوڑا اور دلہن کا بناٶ سنگھار کے لیے شہر کی مشہور ومعروف بیوٹیشین کی خدمات طلب کی گٸی تھیں ، اس کے علاوہ دلہن اور دلہے کے رشتہ داروں کے طعام کا انتظام اور دلہے دلہن کو ڈھیر ساری دعاٸیں۔
تمام دلہوں کو تحفے میں ہاتھ گھڑی بھی پیش کی گٸی تاکہ انھیں وقت کا احساس ہو اور اپنی زندگی کو مزید خوشحال بنا سکیں۔
وہ سماں بھی دیکھنے جیسا تھا جب دلہن ہاتھ میں قرآن تھامے عرفان برڈی کی خدمت میں سلام پیش کرکے رخصتی لے رہی تھی گویا کوکنی نسبت اینڈ میریج بیورو ایک سرپرست کی طرح اپنی بیٹیوں کو رخصت کر رہا ہو اور عرفان برڈی کی آنکھوں سے اشک جاری تھے جو ہر دُلہن کو اپنی زندگی خوش و خرم گزارنے کی ہدایت بھی دے رہے تھے۔
GROUP OF TAUSEEFI COMMITTEE
اس تقریب نکاح میں توصیفی کمیٹی اور
کوکنی نسبت اینڈ میریج بیورو کے بیشتر ممبران نے شرکت کی ۔ نکاح کی تقریب ہر لحاظ سے کامیاب رہی۔
Friday, January 13, 2023
لڑکیوں کے نکاح سے والدین لا پرواہ کیوں ؟
محمد حسین ساحل
ممبٸی
لڑکیوں کے نکاح سے والدین لا پرواہ کیوں ؟
ایجاب و قبول‘‘کے مخصوص الفاظ کے ذریعہ مرد وعورت کے درمیان ایک خاص قسم کا دائمی تعلق اور رشتہ قائم کرنا نکاح کہلاتا ہے، جو دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کے صرف دو لفظوں کی ادائیگی سے منعقد ہوجاتا ہے۔
نکاح انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے۔ مرد ہو یا عورت زندگی ادھوری رہتی ہے۔ جب تک کہ وہ نکاح کے بندھن میں نہ بندھ جائیں۔ یہ بڑا پاکیزہ اور مقدس رشتہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو پیداکیا اور اُن ہی سے اُن کا جوڑا حضرت حوا کو بنایا۔ اس طرح شوہر اور بیوی کا یہ پہلا انسانی رشتہ وجود میں آیا۔ باقی سارے رشتے ماں باپ، بیٹابیٹی، بھائی بہن و دیگر رشتے داریاں بعد میں وجود میں آئی ہیں۔
اسلامی یا شرعی نقطہ نظر سے نکاح آسان ہے مگر ہماری سوچ و فکر نے نکاح سے قبل کی تمام تر مراحل کو پیچیدہ بنا رکھا ہے۔
نکاح کا اوّلین مقصد ایک ایک مرد اور عورت کے اخلاق کی حفاظت اور پورے معاشرے کو بگاڑ و فساد سے بچانا ہے۔
اسلام میں نکاح سے متعلق ہر بات جب واضح کردی ہے اس کے باوجود ہماری لڑکیاں بے راہ روی کا شکار کیوں ہیں۔
سرکاری میریج رجسٹرڈ دفتر میں اگر ہم جاتے ہیں تو ان گنت مسلم لڑکیاں غیر مسلم لڑکوں سے شادی کرنے کے لٸے اپنا نام رجسٹر کر رہی ہیں، جس کی ان کے ماں باپ کو خبر تک نہیں : جس کی بیشمار وجوہات ہیں :
١۔ ماں باپ اپنی ٢٠ سالہ لڑکی کو چھوٹی سمجھتی ہے کہ ابھی میری لاڈلی چھوٹی ہے، ابھی اس کی عمر ہی کیا ہے ، ابھی کھیل کود کی عمر ہے، ابھی پڑھاٸی کرنا ہے۔ابھی تک تو ہماری شادی کی تیاری نہیں ہے۔ ابھی جہیز جمع کرنا باقی ہے وغیرہ وغیرہ
٢۔ کسی لڑکی کو رشتے کا پیغام آجاٸے تو لڑکی کے ماں باپ لڑکے والوں کو سوال کرتے ہیں :لڑکا کیا کرتا ہے ؟لڑکے والے جواب دیتے ہیں وہ نوکری کرتا ہے تو فوراً جواب ملتا ہے ہم کو نوکری والے کو نہیں دینا۔
٣۔ ایک لڑکی کو رشتہ آیا ،لڑکے والوں سے لڑکی والوں نے پوچھا لڑکا کیا کرتا ہے بولے اس کا ایکسپورٹ کا کاروبا ہے، خلیجی ممالک میں باسمتی چاول سپلاٸی کرتا ہے ، پنج وقتہ نمازی ہے۔لڑکی والے نے دوسرا سوال پوچھا اس کا مسلک کیا ہے؟ لڑکے والے نے جواب دیا اہل حدیث ہے۔نہیں نہیں اہلحدیث کو ہم لڑکی نہیں دیں گے۔۔ہم ٹناٹن سنی ہیں۔ سوچو ! کتنی دشواریوں سے گزرنا پڑتا ہے کسی دوشیزہ کی زندگی کو۔
اگر بارہ تیرہ سال میں بچے بچیاں بالغ ہورہے ہیں اور 25، 30 سال تک نکاح نہیں ہورہا تو یہ جنسی مریض بھی بنیں گے اور گناہ بھی کریں گے ۔
وقت پہ نکاح اولاد کا حق ہے۔ اس میں تاخیر والدین کو گناہ گار کرتی ہے۔
ہر غیر شادی شدہ جوان لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کی طلب رکھتے ہیں اور یہ ایک فطری ضرورت ہے لہذا اپنے بالغ بچے بچیوں کے نکاح کا بندوبست کریں۔۔
بھوک پیاس کے بعد بالغ انسان کی تیسری اہم ضرورت جنسی تسکین ہے اور جب جائز ذریعہ نہ ہو تو بچہ / بچی گناہ اور ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔
بدقسمتی کی انتہاہ، اسکول، یونیورسٹیز میں بڑی بڑی لڑکیاں لڑکے بغیر نکاح کے تعلیم حاصل کر رہے ہیں ، کالج کینٹین میں بیٹھ کر ناشتہ نوش کرتے وقت ہنسی مذاق اور فحش باتیں کرتے ہیں ۔ والدین کو نکاح کی پرواہ ہی نہیں۔ والدین کو اس بات کی خبر بھی نہیں کہ کالج کا وقت کب سے کب تک ہے اور بچی اتنی تاخیر سے گھر کیوں آتی ہے۔
انسان کی جنسی ضرورت کا واحد اور باعزت حل نکاح ہے اوراگر نکاح نہیں تو زنا عام ہوگا ۔
اپنی بچیوں کے سروں پہ دوپٹہ ڈالنے کا مقصد تب پورا ہوگا جب ان کا نکاح وقت پہ ہوگا۔( ماٶں نے بھی اب سروں پر آنچل لینا بند کیا پھر ہم لڑکیوں سے صحیح راہ پر چلنے کی اُمید کیسے کرسکتے ہیں)
گھر میں دینی تعلیم کا ماحول ہی نہیں ہے۔ گھر کے افراد الحمد اور التحیات سے بھی لاعلم ہیں۔ رکوع اور سجدے میں کونسی تسبیح پڑھنا ہے اس کا بھی علم نہیں ہے۔
بیٹی کے رشتہ کے لٸے وظیفہ
اللہ تعالی نے معاشرتی اعمال میں سے نکاح کو سب سے آسان رکھا ہے۔
نکاح انسانوں کا طریقہ ہے۔ جانور بغیر نکاح کے رہتے ہیں اور رہ سکتے ہیں۔
والدین اپنی اولاد پہ رحم کریں اور وقت پہ نکاح کا بندوبست کریں۔
Saturday, January 7, 2023
سدا بہار نغموں کی بہار
سدا بہار نغموں کی بہار
عرفان برڈی توصیفی کمیٹی اور حالات ادبی اسٹیج کے اشتراک سے شاندار نغموں کا پروگرامنٸے اور پرانے فلمی گیتوں کا سنگم
بھیونڈی : (رپورٹ: محمد حسین ساحل )
عرفان برڈی توصیفی کمیٹی جو گزشتہ 3 ماہ سے بھیونڈی اور قرب جوار کے بشمول شولاپور و مالیگاٶں جیسے شہروں میں بھی ادبی اور سماجی پروگرام متواتر منعقد کر رہی ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں ادبی فضا مزید خوشگوار ہوتی جارہی ہے۔ اس پروگرامس کی یہ 60 ویں کڑی مشہور قلمکار اور ڈرامہ نویس صادق انصاری جن کا مشہور و معروف ڈرامہ ”عشق جلے تو جلے ایسا “ نے بھی ہر تھیٹر اور ڈرامہ گاہ میں دھوم مچا دی ہے۔انھوں نے بھیونڈی شہر کے تربیت یافتہ گلوکار وسیم مرزا ، سہیل انصاری اور جیوتی تیواری کی، مرلی دھر کمپاٶنڈ ، بھیونڈی میں فلمی نغموں کی محفل سجا دی۔ ہر گلوکار اپنے فن میں ماہرتھا۔ہال میں باذوق سامعین کی بھیڑ موجود تھی۔ اس محفل میں ایک عمر رسیدہ مل مزدور ایسا تھا جس کے ذہن پر پرانی فلموں کے گیت یوں حاوی ہوگٸے کہ وہ گلو کار سہیل انصاری کو لپک کر گلے لگالیا اور بولا ” پرانی یادیں تازہ ہوٸیں “اس پروگرام کہ کنوینر آمین خان ، مہمانانِ خصوصی میں مجیب خان ( صدر آ ٸیڈیا، ممبٸی ) اور عرفان برڈی ( صدر ایکٹ، بھیونڈی ) ڈاٸس پر جلوہ افروز تھے۔ اس کے علاوہ اس گیتوں کی محفل میں توصیفی کمیٹی کے فعال ممبرس ڈاکٹر نور خان ، سوشل ورکر اور محب اُردو سمیر بوبڑے، معروف شاعر مرحوم زیڈ عابد کے فرزند شہر یار مومن ، ٹیچر نعیم شیخ اور اُردو کے مشہور و معروف شاعر اور مترجم محمد حسین ساحل بھی موجود تھے۔
مجیب خان نے اپنی پُر اثر تقریر میں کہا کہ صادق انصاری نے یہ پروگرام منعقد کرنے سے قبل توصیفی کمیٹی کو ہر زاویہ سے دیکھا ، پرکھا اور ٹٹولا کہ یہ کمیٹی تو کامیابی پر کامیابی حاصل کرتی جارہی ہے اور اس کامیاب کمیٹی کے کاررواں میں شامل نہ ہونا اور یہ کمیٹی جو اپنی تاریخ مرتب کرنے جارہی ہے اس کا حصہ نہ ہونا ایک ایسی غلطی جس کی تلافی کے لیے نہ کوٸی سجدہ سہو ہے اور نہ کوٸی توبہ ہے، کافی سوچ و فکر کے بعد اس کامیاب پروگرام کو انعقاد کیا گیا۔
مجیب خان صاحب کی باوں کا جواب دیتے ہوئے صادق انصاری نے کہا کہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے بلکہ والدہ ماجدہ کی طبیعت کی ناسازی کے چلتے پروگرام پیش کرنے میں تاخیر ہوئی۔
عرفان برڈی نے اپنے منفرد لب و لہجہ میں توصیفی کمیٹی کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوٸے صادق انصاری کی اس کوشش کی تعریف کی اور کہا کہ میں چاہتا تھا کہ صادق انصاری ” سفیر شہر “ میگزین کے پورے صفحہ پر کسی پروگرام کو لے کر چھا جاٸے۔
صادق انصاری اور آمین خان نے مہمانان اور سامعین کا شکریہ ادا کیا اور کامیاب پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا۔
اس پروگرام کی کامیابی میں صادق انصاری کے شاگردوں کا بڑا ہاتھ ہے۔مہمانان کی خدمت میں گلدستہ پیش کیے گٸے۔
تمہاری بزم سے نکلے تو ہم نے یہ سوچا زمیں سے چاند تلک کتنا فاصلہ ہوگا
Tuesday, January 3, 2023
بزم ابر سنبھل مشاعرہ
بزمِ ابر سنبھل کے زیرِ اہتمام خوب صورت مشاعرہ ! میرا روڈ : (رپورٹ : محمد حسین ساحل) میرا روڈ سیکٹر 4 پر واقع راشٹرا وادی کانگریس پارٹی کے...

-
u ایم آئی ہجوانی ہائی اسکول کی ساٸنس نماٸش کا بشیر حجوانی کے ہاتھوں ہوا اجرا ! خالد چوگلے نے بھی کیا نماٸش کے ایک کمرے کا اجرا ! رتناگیری...
-
”دبستان کوکن“ کا پانچواں کامیاب عالمی مشاعرہ! صابر عمر گالسولکر کی نظامت نے مشاعرے میں چھ چاند لگا دیے !! (رپورٹ : محمد حسین ساحل) کوکن : ...