HUSAIN SAHIL / DIVKER

HUSAIN SAHIL   /  DIVKER
BE GOOD ! DO GOOD !!

Sunday, September 14, 2025

SHORAEYE KOKAN MUSHAIRA

DATE : 13.09.2025

TIME : 8.30 PM INDIAN TIME 







شعراۓ کوکن کا عالمی مشاعرہ

(رپورٹ : محمد حسین ساحل)

کوکن مہاراشٹر کا وہ سر سبز شاداب علاقہ ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ تلاش معاش کے لیے کوکن سے ہر سال سینکڑوں لوگ بیرونی ممالک کا سفر کرتے ہیں ، ان لوگوں میں ایک اچھی خاصی تعداد اُردو ادب سے محبت کرنے والوں کی ہے۔وہ اُردو سے اتنی ہی محبت کرتے ہیں جتنی وہ الفانسو آم سے کرتے ہیں۔ ہم  کوکنی شعرا کا ادبی معیار کچھ اتنا بلندہے کہ ہمارے اکثر و بیشتر اشعار لوگوں کو ازبر ہوگئے ہیں جس کی ایک وجہ بدلتے موجودہ سیاسی اور سماجی منظر نامے ہیں۔

 کوکنی شعرا خلیجی ممالک کے ساتھ ساتھ ساٶتھ افریقہ ، لندن امریکہ اور برطانیہ تک تلاش معاش میں ہجرت کرچکے ہیں۔

ادبی کوکنی حضرات کی شہرت بام عروج تک پہنچ چکی ہے:

 اس آن لاٸن عالمی مشاعرے میں مختلف ممالک کے کوکنی شعرا حضرات  مشاعرہ میں شریک تھے۔ الحمدللہ اس با وقار مشاعرےکی نظامت محمد حسین ساحل نے بڑی چابکدستی سے کی۔

یہ آن لائن مشاعرہ 13ستمبر 2025 کو ہندوستانی وقت کے مطابق شب 8.30بجے منعقد ہوا۔

صدارت کے فرائض اشفاق دیشمکھ نے انجام دیے۔مہمان خصوصی کی مسند پر عباس شاداب جلوہ افروز تھے۔ 

مشاعرے میں شریک شعرا حضرات کے اشعار قارئين کی خدمت میں پیش کیے جارہے ہیں :

 

اشفاق دیشمکھ :

سب سے حسیں ہے تو مرا کہنا تھا مصلحت 

غصے کو تیرے قابو میں رکھنا تھا مصلحت 


سب کو پتہ ہے باس بڑھاتا ہے سیلری 

اس کے لطیفے پر مرا ہنسنا تھا مصلحت

محمد حسين ساحل :

مٹا کر نفرتیں اپنی کریں چرچا محبت

چلو ملکر بناتیں ہیں نیا فرقہ محبت کا

ارشاد پرکار :

اگر چاہتے ہو سکوں زندگی میں

حسد بغض کینہ دلوں سے مٹائیں


ملی کامیابی یہ عزّت و شہرت

بڑی پٌراثر ہیں یہ ماں کی دعائیں


ارشاد پرکار :(کوکنی کلام)

ہنچی ہوا و پانی ، ہے مست و سہانی

 مِِلتے سُکوں روحانی ، ہیا کوکنات ماجھییا


روٹی تی چاولاچی،چٹنی تی بومبلاچی

مججا تیا جیوناچی،ہیا کوکنات ماجھییا


صابر عمر گالسولکر:

یہاں مظلوم ہی کاسہ لئے در در بھٹکتا ہے

اسے کوئی بتادے کہ کہاں انصاف ملتا ہے


صداقت منہ چھپائے فائلوں میں روتی رہتی ہے

کہیں بکتی گواہی ہے کہیں انصاف بکتا ہے

ڈاکٹر شکیل پردیسی :

اُس کی محبتوں کا تمنائی بن گیا

چاہا تھا جس کو دل سے وہ ہرجائی بن گیا


پوچھا جو اُس سے بے رخی کا میں نے جب سبب

اتنی سی بات پر وہ شناسائی بن گیا

عباس شاداب :

ثبت کروں میں بوسے کیسے

دور  گگن   میں   رہتا  چاند

کہنا  پڑا  شاداب  کو اک  دن 

چاند   سے  اچھا  میرا  چاند


اسامہ ابن راہی :

سیدھی باتیں ہیں سب ہماری 

عشق  میں  فلسفہ نہیں ہوتا

مسکرا   کر  نظر  جھکا  لینا

راؔہی یہ  بے   وجہ نہیں ہوتا

             

https://youtu.be/7vHTsD6jR6M?si=ksosZKn7_kfOP4_i

     OOO


دادی ماں کے نسخے

 محمد حسین ساحل، ممبئی ۔ " دادی ماں کے نسخے "                           مجیب خان بھیونڈی اسٹیج پر کافی عرصے بعد "مجیب خان کا ...