Prog.No.59
انجمن السلام بیگم شریفہ کالسیکر گرلس ہاٸی اسکول میں عرفان برڈی توصیفی کمیٹی کے اشتراک سے شاندار موٹویشنل پروگرام !
مجیب خان اور ڈاکٹر نور خان نے طالبات کو کیا بیدار !
” میں اپنی حفاظت کے لیے کار میں ہتھورا رکھتی ہوں “ ایڈوکیٹ سیما جادھو
ممبٸی :(محمد حسین ساحل ) ممبٸی سینٹرل پر واقع انجمن السلام بیگم شریفہ کالسیکر گرلس ہاٸی اسکول میں جماعت نہم اور دہم کے طالبات کے لیےشاندار ترغیبی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔جس میں چار موٹیویشنل لکچرار نے اپنے الگ الگ انداز میں طالبات کو زندگی کے مختلف نشیب و فراز سے آگاہ کیا۔ جن کے نام یوں ہیں : مجیب خان ، ڈاکٹر نور خان، ڈاکٹر ثناء( ایم ڈی) اور ایڈوکیٹ سیما جادھو۔
ترغیبی پروگرام کا مقصد طلبا میں جو چھپی صلاحیت ہوتی ہے اسے اُبھارنا ہوتا ہے۔
طلبا کے پاس معلومات اور علم تو ہوتا ہے مگر تعلیمی یا زندگی کا سفر کس سمت کرنا ہے انھیں اس کا علم نہیں ہوتا، موٹیویشنل پروگرام سے ہم اپنے سفر کا تعین کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹر نور خان نے بچوں کو بڑے دلکش انداز میں وقت کی قیمت کیا ہوتی ہے یہ سمجھایا اور بچوں کو صفاٸی کی تاکید دیتے ہوٸے کہا کہ” پاکیزگی نصف ایمان ہے“اور پاکیزگی دل کے اندر بھی ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر نور خان نے اپنے لکچر میں طالبات کو پیغام دیا کہ کوئی بھی انسان اپنا مستقبل نہیں بدل سکتا مگر اپنی عادتیں بدل سکتا ہے اور یہی اچھی عادتیں اس انسان کا مستقبل بدل دیتی ہیں۔
مجیب خان( جن کا نام پریم چند کے ڈراموں کی وجہ لیمکا بک آف ریکارڈ میں درج ہے ) نے گفتگو اور چلنے کے انداز کو پُر اثر اور متحرک انداز میں پیش کیا جس سے طالبات میں ایک نیا جوش پیدا ہوا اور ہال تالیوں اور اظہار خوشی سے گونج اُٹھا۔
ایڈوکیٹ سیما جادھو نے طالبات کو زندگی میں خود کا دفاع کیسے کیا جاٸے اس پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کارپوریٹ کمپنیوں میں اگر آپ کو کوٸی جنسی اذیت پہنچانے کی کوشش کرتا ہے تو آپ ایڈوکیٹ کی مدد سے فوری طور پر اس پر مقدمہ داٸر کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا لڑکی اپنے خاندان پر بوجھ نہیں ہوتی بلکہ وہ لکشمی کا اوتار ہوتی ہے، جس گھر میں لڑکی پیدا ہوتی ہے وہ گھر خوشحال ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر ثناء (ایم ڈی)نے اپنی تقریر میں کہا تعلیم حاصل کرنے کا مقصد صرف دولت کمانا نہیں بلکہ زندگی میں سادگی اور خلوص کے ساتھ رہنا بھی ہے۔
توصیفی کمیٹی کے صدر عرفان برڈی نے اپنی تقریر میں بچوں کو تعلیم کی اہمیت کو سمجھایا اور توصیفی کمیٹی کی ادبی کار کردگی پر روشنی ڈالتے ہوٸے کہا کہ توصیفی کمیٹی نے بھیونڈی ،ممبٸی اور بھیونڈی قرب و جوار میں ادبی اور تعلیمی پروگرام کا انعقاد کیا جس سے ادبی فضا مزید خوشگوار ہوٸی۔ طالبات کو مخاطب کرکے عرفان برڈی نے شکیل اعظمی کے درج ذیل اشعار پیش کیے۔
پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے زمیں پہ بیٹھ کے کیا آسمان دیکھتا ہے
ملا ہے حُسن تو اس حُسن کی حفاظت کر سنبھل کے چل تجھے سارا جہان دیکھتا ہے
انجمن السلام بیگم شریفہ کالسیکر گرلس ہاٸی اسکول کی پرنسپل فوزیہ انصاری نے اس پروگرام کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا۔ نظامت کے فراٸض تسنیم شیخ نے بڑی چابک دستی سے انجام دیے۔ پروگرام کا آغاز عصمتی عاٸیشہ کے تلاوت قرآن سے ہوا۔ اسکول کی طالبہ سید ادینہ اعجاز نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔مختصر یہ کے پروگرام ہر لحاظ سے کامیاب رہا۔
توصیفی کمیٹی کے ممبران نوید سید ،اُردو کے مشہور و معروف شاعر اور مترجم محمد حسین ساحل اور صمدیہ ہاٸی اسکول اینڈ جونیر کالج کے پرنسپل ساجد صدیقی بھی اس پروگرام میں نمایاں طور پر شریک تھے۔
Prog.No.59
انجمن السلام بیگم شریفہ کالسیکر گرلس ہاٸی اسکول میں عرفان برڈی توصیفی کمیٹی کے اشتراک سے شاندار موٹویشنل پروگرام !
مجیب خان اور ڈاکٹر نور خان نے طالبات کو کیا بیدار !
” میں اپنی حفاظت کے لیے کار میں ہتھورا رکھتی ہوں “ ایڈوکیٹ سیما جادھو
ممبٸی :(محمد حسین ساحل ) ممبٸی سینٹرل پر واقع انجمن السلام بیگم شریفہ کالسیکر گرلس ہاٸی اسکول میں جماعت نہم اور دہم کے طالبات کے لیےشاندار ترغیبی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔جس میں چار موٹیویشنل لکچرار نے اپنے الگ الگ انداز میں طالبات کو زندگی کے مختلف نشیب و فراز سے آگاہ کیا۔ جن کے نام یوں ہیں : مجیب خان ، ڈاکٹر نور خان، ڈاکٹر ثناء( ایم ڈی) اور ایڈوکیٹ سیما جادھو۔
ترغیبی پروگرام کا مقصد طلبا میں جو چھپی صلاحیت ہوتی ہے اسے اُبھارنا ہوتا ہے۔
طلبا کے پاس معلومات اور علم تو ہوتا ہے مگر تعلیمی یا زندگی کا سفر کس سمت کرنا ہے انھیں اس کا علم نہیں ہوتا، موٹیویشنل پروگرام سے ہم اپنے سفر کا تعین کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹر نور خان نے بچوں کو بڑے دلکش انداز میں وقت کی قیمت کیا ہوتی ہے یہ سمجھایا اور بچوں کو صفاٸی کی تاکید دیتے ہوٸے کہا کہ” پاکیزگی نصف ایمان ہے“اور پاکیزگی دل کے اندر بھی
ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر نور خان نے اپنے لکچر میں طالبات کو پیغام دیا کہ کوئی بھی انسان اپنا مستقبل نہیں بدل سکتا مگر اپنی عادتیں بدل سکتا ہے اور یہی اچھی عادتیں اس انسان کا مستقبل بدل دیتی ہیں۔
مجیب خان( جن کا نام پریم چند کے ڈراموں کی وجہ لیمکا بک آف ریکارڈ میں درج ہے ) نے گفتگو اور چلنے کے انداز کو پُر اثر اور متحرک انداز میں پیش کیا جس سے طالبات میں ایک نیا جوش پیدا ہوا اور ہال تالیوں اور اظہار خوشی سے گونج اُٹھا۔
ایڈوکیٹ سیما جادھو نے طالبات کو زندگی میں خود کا دفاع کیسے کیا جاٸے اس پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کارپوریٹ کمپنیوں میں اگر آپ کو کوٸی جنسی اذیت پہنچانے کی کوشش کرتا ہے تو آپ ایڈوکیٹ کی مدد سے فوری طور پر اس پر مقدمہ داٸر کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا لڑکی اپنے خاندان پر بوجھ نہیں ہوتی بلکہ وہ لکشمی کا اوتار ہوتی ہے، جس گھر میں لڑکی پیدا ہوتی ہے وہ گھر خوشحال ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر ثناء (ایم ڈی)نے اپنی تقریر میں کہا تعلیم حاصل کرنے کا مقصد صرف دولت کمانا نہیں بلکہ زندگی میں سادگی اور خلوص کے ساتھ رہنا بھی ہے۔
توصیفی کمیٹی کے صدر عرفان برڈی نے اپنی تقریر میں بچوں کو تعلیم کی اہمیت کو سمجھایا اور توصیفی کمیٹی کی ادبی کار کردگی پر روشنی ڈالتے ہوٸے کہا کہ توصیفی کمیٹی نے بھیونڈی ،ممبٸی اور بھیونڈی قرب و جوار میں ادبی اور تعلیمی پروگرام کا انعقاد کیا جس سے ادبی فضا مزید خوشگوار ہوٸی۔ طالبات کو مخاطب کرکے عرفان برڈی نے شکیل اعظمی کے درج ذیل اشعار پیش کیے۔
پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے
زمیں پہ بیٹھ کے کیا آسمان دیکھتا ہے
ملا ہے حُسن تو اس حُسن کی حفاظت کر
سنبھل کے چل تجھے سارا جہان دیکھتا ہے
انجمن السلام بیگم شریفہ کالسیکر گرلس ہاٸی اسکول کی پرنسپل فوزیہ انصاری نے اس پروگرام کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا۔ نظامت کے فراٸض تسنیم شیخ نے بڑی چابک دستی سے انجام دیے۔ پروگرام کا آغاز عصمتی عاٸیشہ کے تلاوت قرآن سے ہوا۔ اسکول کی طالبہ سید ادینہ اعجاز نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
مختصر یہ کے پروگرام ہر لحاظ سے
کامیاب رہا۔
توصیفی کمیٹی کے ممبران نوید سید ،اُردو کے مشہور و معروف شاعر اور مترجم محمد حسین ساحل اور صمدیہ ہاٸی اسکول اینڈ جونیر کالج کے پرنسپل ساجد صدیقی بھی اس پروگرام میں نمایاں طور پر شریک تھے۔