رفیع الدین فقیہ ہاٸی اسکول کا شاندار تمثیلی مشاعرہ
وہ کرے بات تو ہر لفظ سے خوشبو آئے
ایسی بولی وہی بولے جسے اردو آئے
احمد وصی
یہ تمثیلی مشاعرہ صرف تاریخی مشاعرہ نہیں تھا بلکہ تاریخ ساز بھی تھا۔ محمد حسین ساحل
رفیع الدین فقیہ ہاٸی اسکول کا19واں کامیاب تمثیلی مشاعرہ
رپورٹ : محمد حسین ساحل
بھیونڈی : رفیع الدین فقیہ ہاٸی اسکول کا19واں کامیاب تمثیلی مشاعرہ کا انعقاد ایس ایچ اے رٸیس ہاٸی اسکول گراونڈ پر شاندار اور باضابطہ طریقہ سے منعقد کیا گیا۔تمثیلی مشاعرہ ایک بین المدارس مقابلہ تھا،جس میں بھیونڈی شہر کے متفرق اسکولس نے شرکت کی۔ بچوں کی اصل شاعر کے روپ میں جو ڈریسنگ اور اصل شاعر کے لب و لہجہ میں جو غزلیں پڑھیں گٸیں وہ قابل داد بھی تھیں اور قابل تعریف بھی۔ پورا گراونڈ واہ واہ اور تالیوں سے وقفہ وقفہ میں گونج رہاتھا۔
بقول پرنسپل شبیر فاروقی تمثیلی مشاعرہ کے انعقاد کا مقصد اُردو زبان سے طلبا کو قریب تر کرنا ہے،کچھ لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ بچوں کو شاعر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے،ایسا بالکل نہیں ہے بلکہ اُردو کے تہیں طلبا میں دلچسپی پیدا کرنا ہے، طلبا میں اُردو سے رغبت اور محبت
پیدا ہو۔ہمارا دینی اثاثہ اُردو میں ہی ہے۔
مختصر یہ کہ تمثیلی مشاعرہ ہر لحاظ سے ، ہرنقطہ نظر سے کامیاب رہا۔بچوں کو اعلی و معیاری ٹرافی سے نوازا
گیا۔
لڑکوں کے تمثیلی مقابلے کا اول انعام رئیس ہائی اسکول کے طالب علم خان حسان عمران کو خمار بارہ بنکوی کی بہترین تمثیل کے لئے پیش کیا گیا۔ کے ایک ای ایس انگلش میڈیم ہائی اسکول کے طالب علم مومن صہیب سیماب انور کو ہاشم فیروز آبادی کی کامیاب تمثیل کے لئے دیا گیا۔ سوم انعام الحمد ہائی اسکول کے طالب علم شاہ محمد کیف امیر اللہ کو ڈاکٹر بشیر بدر کی بہترین تمثیل کے لئے دیا گیا۔
مذکورہ تمثیلی مشاعرہ میں بطور مہمان خصوصی ایڈوکیٹ عبدالرشید طاہر مومن موجود تھے۔
اس مشاعرہ میں کوکن مسلم ایجوکیشن سوساٸٹی کے عہدیداران بھی موجود تھے بالخصوص کے ایم ای سوساٸٹی صدر طلحہ فقیہ ، ناٸب صدر ضیا عبدالشکور مومن، اعزازی جنرل سکریٹری سہیل فقیہ، خازن فھد بوبیرے، جواٸنٹ سکریٹری نوید بشیر کھربے اور دیگر اہم ممبران بھی موجود تھے۔ ایس ایچ اے رٸیس ہاٸی اسکول کے پرنسپل ضیاالرحمٰن انصاری شریک محفل تھے۔
شاندار مشاعرہ کی شاندار نظامت کے فراٸض رفیع الدین فقیہ ہاٸی اسکول کے جانباز سپاہی شفیع پٹیل، مجاز بھورے اور ظفر عالم نے انجام دیے یا یوں کہیے کہ مشاعرہ کے ماحول کوقابو میں رکھنے کا ریموٹ کنٹرول ان تینوں کے پاس ہی تھا
پرنسپل شبیر فاروقی کی شخصیت بھی پُروقار اور پُر خلوص نظر آرہی تھی جب جب اُن کی باریک نظر شریک محفل مہمانان پرتھی جنھیں وہ پُرتپاک طریقہ سے استقبال بھی کررہے تھے اور پھول اور قلم بھی پیش کر رہے تھے۔ ان کی شخصیت میں مزید نکھار اس وقت پیدا ہوا جب انھوں نے یہ کہہ کر معافی مانگ لی کہ اگر اس پروگرام میں ۔ میری توجہ کسی مہمان پر نہ پڑی ہو،انھوں نےان تعلیمی اداروں سے بھی معافی طلب کی جنھیں وقت کی قلت کی وجہ سے مقابلہ میں شریک نہیں کیا
گیا۔
جج کے فراٸض شبیر احمد شاد،پروفیسر ڈاکٹر رونق رٸیس اور عین الدین عازم نے بہ خوبی انجام دیے
اس مشاعرہ میں رفیع الدین فقیہ ہاٸی اسکول کے چیرمن نوح خلیل پٹیل ، ڈاکٹر راشد سید اور دیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔
یہ تمثیلی مشاعرہ صرف تاریخی مشاعرہ نہیں تھا بلکہ
تاریخ ساز بھی تھا۔