میرا پیام اور ہے : محمد رفیع انصاری
محمد رفیع انصاری کی کتاب ”میرا پیام اور
بچوں کی نظمیں یہ بڑے شاعروں کا مشکل کام : ضیاالرحمٰن انصاری
بھیونڈی : (رپورٹ: محمد حسین ساحل )
یوم اطفال کے موقع پر محمد رفیع انصاری کی کتاب ”میرا پیام اور ہے “ کا شاندار اجرا رٸیس ہاٸی اسکول اینڈ جونیئر کالج کے اُردو بسیرا آڈیٹوریم میں ہوا۔ اس پروگرام کی صدارت کے فراٸض ایڈوکیٹ یاسین مومن نے انجام دیے۔ اظہار خیال مومن جان عالم رہبر، ڈاکٹر غلام نبی مومن اور خلیق الزماں نصرت نے کیا۔
ایڈوکیٹ یاسین مومن نے کہا کہ سادگی تو محمد رفیع انصاری کے چہرے سے ٹپکتی ہے۔بچوں کو نصیحت کی کہ زندگی میں عزم اور حوصلہ کے ساتھ آگے بڑھو۔
خلیق الزماں نصرت نے کہا کہ جب بھی مورخ بھیونڈی کی تاریخ لکھے گا تو محمد رفیع انصاری کا نام بڑے ادب سے سنہرے حروف میں لکھے گا۔
مومن جان عالم رہبر نے کہا کہ محمد رفیع انصاری نے ”میرا پیام اور ہے“ یہ بچوں کی نظمیں لکھ کر بالراست بچوں کی ذہنی تربیت کی راہ ہموار کی ہے۔
پرنسپل ضیاالرحمٰن انصاری نے کہا کہ بچوں کی نظمیں لکھنا یہ بڑے شاعروں کا مشکل کام ہے۔
پروفیسر وحیدہ مومن نے اپنی تقریر میں کہا کہ محمد رفیع انصاری متین مزاج اور نہایت ہی دھیمہ لہجہ کی شخصیت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شریک زندگی ( یعنی اُن کی بیگم ) اگر بہترین ہو تو قلم بھی قرطاس ابیض پر پھول اُگلنے لگتا ہے۔ وحیدہ آپا نے محمد رفیع انصاری کی تخلیقات کے اطراف میں اپنا ذاتی درج ذیل شعر پیش کیا :
نہ میں نہ میکدہ ساقی نہ کوٸی پیمانہ
سرور دل میں، نظر میں خمار آجاٸے
نظامت کے فراٸض عامر قریشی نے بڑی چابکدستی سے انجام دیے۔
محمد رفیع انصاری نے ایک تاریخی جملہ بچوں کے گوش گزار کیا کہ بچوں ! کام ایسا کیجیے کہ پڑھے جانے کے لاٸق ہو اور ایسا لکھیے کہ وہ پڑھے جانے کے لاٸق ہو۔
اس پروگرام میں کے ایم ای سوساٸٹی کے صدر طلحہ فقیہ ،سفیر شہر عرفان برڈی ، شفیع مقری ، شبیر احمد شاد، عبدالعزیز انصاری ، مخلص مدعو ، کے ایم ای سوساٸٹی کے اکیڈمک کونسل کے چیرمن عزیزالحق بوبیرے ،انقلاب کے معاون ایڈیٹر قطب الدین شاہد اور شاعر ادیب اور مترجم محمد حسین ساحل بھی جلوہ افروز تھے۔
”بھولتی ہی نہیں مجھ کو مرے استاد کی بات“