میرا روڈ :( رپورٹ : محمد حسین ساحل)
31جولائی 2024 کوثانی اسلم کے دفتر پرایک ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا۔جس میں اردو ادب کی معتبر شخصیت شکیل اعظمی نے خصوصی شرکت کی۔شروع میں شکیل اعظمی نے اپنی زندگی کے ۔نشیب و فراز پر ادبی انداز میں روشنی ڈالی اور اپنے اشعار سے سامعین کو نوازا ساتھ میں دوہے بھی پیش کیے جس سے محفل کا رنگ دوبالا ہوا اور پورا آفس واہ واہ اور سبحان اللہ سے گونج اٹھا۔ نشست میں درج ذیل احباب نے شرکت کی :
● ثانی اسلم ● رشید بشر ● علی فاضل ●محشر فیض آبادی ●ظفر اسلم ● موسی پٹیل ● اشتیاق سعید● فرحت قریشی● آفاق الماس ● محمد حسین ساحل
▪︎شکیل اعظمی:
پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے
زمیں پہ بیٹھ کے کیا آسمان دیکھتا ہے
▪︎علی فاضل :
گلاس میں رم بھروگے تم یا کوئی پرانی شراب دوگے
جدید لفظوں میں پھنس گئے ہو قدیم کا کیا جواب دوگے
▪︎محشر فیض آبادی :
مرے کھانے سے گھبرایا بہت ہے
وہ دعوت دے کے پچھتایا بہت ہے
لفافہ دیکھ کر بولا وہ مجھ سے
دیا کم ھے میاں کھایا بہت ھے
▪︎ثانی اسلم :
امیر شہر کا یہ رکھ رکھاؤ کیسا ہے
جو زخم دے کے یہ پوچھے بتاؤ کیسا ہے
خلا میں تیر رہا ہوں مجھے نہیں معلوم
زمیں کی سمت ہوا کا دباؤ کیسا ہے
▪︎رشید بشر :
زميں پر بیٹھ كر وه آسماں كى بات كرت ہیں
کہاں كى بات كرنى ہے کہاں كى بات كرت ہیں
▪︎محمد حسین ساحل :
مٹا کر نفرتیں اپنی کریں چرچا محبت کا
چلو مل کر بناتے ہیں نیا فرقہ محبت کا
اشتیاق سعید اور آفاق الماس اردو ادب کے جانے مانے قلمکار ہیں جن کی کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔
فرحت قریشی ، موسی پٹیل اور ظفر اسلم اردو کے وہ چاہنے والے ہیں جو ادبا و شعراء کے حلقہ ادب میں رہنا پسند کرتے ہیں اور جنھیں اشعار کو سننے اور سمجھنے کا ذوق و شوق بھی ہے۔
شب 11بجے نشست کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔