HUSAIN SAHIL / DIVKER

HUSAIN SAHIL   /  DIVKER
BE GOOD ! DO GOOD !!

Wednesday, November 30, 2022

ALI SARDAR JAFARI

پروفیسر کلانیہ کے ہاتھوں رفیعہ شبنم عابدی کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ 

خلافت ہاوس عرفان برڈی توصیفی کمیٹی اور آئیڈیا کا بے حد کامیاب پروگرام 




ممبٸی :( رپورٹ:محمد حسین ساحل)

اُردو کی محبت میں اور اپنے استاد محترم کی عقیدت میں اُردو کے چاہنے والے وقت سے پہلے ہی خلافت ہاوس میں بروز منگل 29 نومبر کو پہنچ گئے ، یہ موقع تھا علی سردار جعفری کی سالگرہ کا اور صدارت کی مسند پر جلوہ افروز تھیں اردو ادب کی بیش بہا موتی اور پورے ہندوستان میں  شاعرات میں صف اول کی شاعرہ  رفیعہ شبنم عابدی صاحبہ ۔



 ناظرین میں انکے شاگردوں میں سرفراز آرزو، فیاض خان، شفاعت خان عقیل احمد، حکیم پٹھان، عارف، سلیم رانے، یونس صدیقی، جمیل خان، جمیل کامل، فاروق سید، قاسم امام، مجیب خان اور عرفان برڈی موجود تھے۔ رفیعہ آپا  کے دوستوں میں پروفیسر کلانیہ، بہ نفس نفیس  تھے۔ انہی کے ہاتھوں محترمہ کو لایف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ مہارشٹرا کالج کے پرنسپل سراج چوگلےکے علاوہ ذاکر خان ذاکر، مشیر انصاری، فرید خان جیسی شخصیتیں بھی  موجود تھیں جو اپنے آپ میں ایک اعلی مقام رکھتی ہیں۔




 سامعین میں موجود سارے لوگ صرف اور صرف رفیعہ آپا کی انسیت میں کھینچے چلے آۓ تھے۔ قمر صدیقی صاحب نے ” ترقی پسند شعری روایت اور علی سردار جعفری“  پر سیر حاصل گفتگو کی جسے ناظرین نے بے حد پسند کیا۔ عالم ندوی صاحب نے علی سردار جعفری پر جب اپنا خاکہ پڑھا تو شائقین میں سے واہ واہ کی آوازوں سے ہال گونج اٹھا۔ ڈاکٹر مزمل سر کھوت نے علی سردار جعفری کی پوری زندگی کا احاطہ کیا۔ قاسم امام نے آپا کی شخصیت پر پُر مغز گفتگو کی۔ مجیب خان نے پروگرام کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوۓ اپنے مخصوص انداز میں کہا کے انھوں نے رفیعہ آپا کو کس طرح پروگرام میں آنے کے لئے راضی کیا ۔ اور پھر  اس بات کا بھی شکریہ ادا کیا کے آپا نے اپنی طبیعت کے ناساز ہونے کے باوجود پروگرام میں شرکت کی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں بھی اسی طرح استادوں کی پذیرائی کے لئے بہت سے پروگراموں  کا انعقاد کیا جاۓ گا۔



 عرفان برڈی اور مجیب خان نے ڈاکٹر قمر صدیقی، ڈاکٹر مزمل سرکھوت اور پروفیسر عالم ندوی صاحب کو توصیفی کمیٹی کی جانب سے مومنٹو اور شال پیش کیا۔ آل انڈیا خلافت کمیٹی کے چیرمین سرفراز آرزو کو بھی شال پیش کی گئی۔ 



مہاراشٹرا کالج کے سابق طلباء کی انجمن کے فیاض احمد خان نے اپنے کالج کے رفقاء کے ساتھ آپا کو مومنٹو شال اور گلدستہ پیش کیا۔ رفیعہ آپا اپنے صدارتی خطبہ میں کئی بار جذباتی ہوگئیں اور ان کی آنکھوں سے آنسو بھی  بہہ نکلے۔ آپا نے علی سردار جعفری کی حیات اور شاعری پر سیر حاصل گفتگو کی ساتھ ہی ساتھ ٹیچر کی ذمہ داریاں اور اصول پر بہت ساری ٹپس ٹیچر حضرات کو دیں۔ 

اس پروگرام میں مڈ ڈے ملٹی میڈیا کے سابق واٸس پریسیڈنٹ یونس صدیقی بھی موجود تھے۔

اس پروگرام میں توصیفی کمیٹی بھیونڈی کےدرج ذیل فعال ممبران عرفان برڈی، پروفیسر وحیدہ آپا،سمیر بوبیرے، انجینیر جلال ، محمد حسین ساحل اور عدنان سرکھوت نے بھی شرکت کی۔



توصیفی کمیٹی کی جانب سے عرفان برڈی نے رسم شکریہ ادا کی۔ یہ توصیفی کمیٹی کا 53 واں پروگرام تھا۔


عرفان برڈی نے رفیعہ شبم عابدی کے درج ذیل دو اشعار سامعین کے گوش گزار کیے:


ذات کے کرب کو لفظوں میں دبائے رکھا 

میز  پر  تیری  کتابوں  کو  سجائے رکھا 

تو  نے اک شام  جو  آنے کا کیا تھا وعدہ 

میں نے دن رات چراغوں کو جلائے رکھا









 



بزم ابر سنبھل مشاعرہ

  بزمِ ابر سنبھل کے زیرِ اہتمام خوب صورت  مشاعرہ ! میرا روڈ : (رپورٹ : محمد حسین ساحل) میرا روڈ سیکٹر 4 پر واقع راشٹرا وادی کانگریس پارٹی کے...